خواتین کے دل کی بے ترتیب دھڑکن زیادہ خطرناک ہے ، تحقیق
انگلینڈ کی ایک یونیورسٹی میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ خواتین کے دل کی بے ترتیب دھڑکن مردوں کی نسبت زیادہ خطرناک ہے- جو خواتین بغیر کسی ظاہری دل کے عضلات کی بیماری میں مبتلا ہوں ان میں دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ دوگناہ ہو جاتا ہے- تحقیق سے اس بات کا بھی پتا چلا ہے کہ جن خواتین میں دل کی دھڑکن کا تسلسل کبھی برقرار رہتا ہے اور کبھی تسلسل کا پتہ ہی نہ چلے یا پھر ان کی نبض میں بھی تسلسل برقرار نہ ہو ان کے لیے خطرے کی کوئی بات نہیں ہے- لیکن اگر دھڑکن کا تسلسل مسلسل طور پر غیر مسلسل ہے تو پھر ڈاکٹر سے لازمی طور پر رجو ع کرنا چاہئیے - مسلسل تسلسل کو جانچنے کے لیے کچھ علامات بھی ہیں جیسا کہ سر چکرانا یا پھر سانس کا مختصر ہونا ہے- اس کے علاوہ آرام کی حالت میں بھی دل کی دھڑکن کافی تیز ہو سکتی ہے یعنی کہ فی منٹ میں تقریباً ایک سو مرتبہ
انگلینڈ کی ایک یونیورسٹی میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ خواتین کے دل کی بے ترتیب دھڑکن مردوں کی نسبت زیادہ خطرناک ہے- جو خواتین بغیر کسی ظاہری دل کے عضلات کی بیماری میں مبتلا ہوں ان میں دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ دوگناہ ہو جاتا ہے- تحقیق سے اس بات کا بھی پتا چلا ہے کہ جن خواتین میں دل کی دھڑکن کا تسلسل کبھی برقرار رہتا ہے اور کبھی تسلسل کا پتہ ہی نہ چلے یا پھر ان کی نبض میں بھی تسلسل برقرار نہ ہو ان کے لیے خطرے کی کوئی بات نہیں ہے- لیکن اگر دھڑکن کا تسلسل مسلسل طور پر غیر مسلسل ہے تو پھر ڈاکٹر سے لازمی طور پر رجو ع کرنا چاہئیے - مسلسل تسلسل کو جانچنے کے لیے کچھ علامات بھی ہیں جیسا کہ سر چکرانا یا پھر سانس کا مختصر ہونا ہے- اس کے علاوہ آرام کی حالت میں بھی دل کی دھڑکن کافی تیز ہو سکتی ہے یعنی کہ فی منٹ میں تقریباً ایک سو مرتبہ
Post a Comment