مسلمانوں کے لیے روزے کی افادیت مستند ہے۔ تاہم سائنس دان روزے کے فوائد جاننے کے لیے برسوں سے تحقیق میں مصروف ہیں اور اب وہ یہ بتانے کے قابل ہو گئے ہیں کہ روزہ ایک حیرت انگیز علاج ہے
لاہور- میونخ کے "جرمن ریسرچ سینٹر فاراینوائر مینٹل ہیلتھ" سے وابستہ سائنس دانوں کی تحقیق کے مطابق روزے میں جگر کے خلیات ایک مخصوص پروٹین کی پیداوار میں اضافہ کر دیتے ہیں، جو جگر میں فیٹی ایسڈ کے انجذاب کو کنٹرول کرتا ہے اور اس سے جگر کی بیماریوں پر قابو پایا جا سکتا ہے ۔
اس تحقیق کے ذریعے سائنس دان یہ جاننا چاہتے تھے کہ آخر ایسا کیوں ہوتا ہے؟ نیز وہ اس بات کا جائزہ بھی لینا چاہتے تھے کہ اس کے مالیکولز پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟ آن لائن سائنسی پیپر، "ایمبومالیکیولر میڈیسن" میں چھپنے والی تحقیق میں پروفیسر ڈاکٹر اسٹیفن ہرزیگ نے اس کا جواب دیا ہے کہ خوراک کی محرومی یا کمی پر جسم ایک مخصوص پروٹین، "گیڈ 45 بیٹا" بناتا ہے، جو جگر میں میٹابولزم کو کنٹرول کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب ہم ایک بار میٹابولزم پر مرتب ہونے والے روزے کے اثرات سمجھ لیتے ہیں، تو ہم ان اثرات کی مدد سے علاج کی کوشش کر سکتے ہیں۔ محققین اب یہ نتائج جگر میں چربی اور شوگر کے علاج میں استعمال کرنا چاہتے ہیں، تاکہ خوراک کی کمی یا روزے کے مثبت اثرات کو علاج کے لیے استعمال کیا جا سکے۔
Post a Comment